وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں پہنچ گئی ہے، ملکی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، افراط زر اور مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی اسد نیازی، جنید اکبر، شیر افضل اور دیگر کے نکتہ ہائے اعتراض پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین خان کے ساتھ طے کیا تھا کہ جہاں آپ کے تحفظات ہوں گے بیٹھ کر انہیں حل کریں گے، خیبر پختونخوا صوبے پر بہت مان ہے، جتنے پڑھے لکھے لوگ خیبر پختونخوا صوبے سے آ رہے ہیں وہ کسی دوسرے صوبوں سے نہیں آ رہے، فیڈرز کو بند کرنے سے پہلے بہتر ہے کہ ہم سے بات کرلیتے۔
انہوں نے کہا کہ لائن لاسز اور بجلی چوری کی روک تھام کے لئے اقدامات کریں تو لوڈ شیڈنگ زیرو ہو جائے گی۔ بلوچستان کے رہنما اختر مینگل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اختر مینگل کے گزشتہ روز اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ کے معاملے پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، یہ کمیٹی آج بدھ کو اختر مینگل سے ملاقات کر کے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اختر مینگل اور ان کے والد کی بلوچستان اور پاکستان کے لئے بہت خدمات ہیں جنہیں ہم سب تسلیم کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر پہنچ گئی ہے، ملکی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، افراط زر اور مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے، تجارتی خسارے میں نمایاں کمی آ رہی ہے، ایف بی آر میں اصلاحات لا رہے ہیں تاکہ ٹیکس محصولات میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی معیشت کو مشکلات سے نکال رہی ہے، ملکی معیشت کو ڈیفالٹ کے دہانے سے واپس ٹریک پر لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تجارتی اعداد و شمار مثبت ہو رہے ہیں، ایف بی آر کے اہداف بھی حاصل ہوں گے۔