حکومت کی جانب سے اخراجات میں کمی لائق تحسین ہے،میاں زاہد حسین

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:2 Minute, 21 Second

ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اورنیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اخراجات میں کمی کا فیصلہ اوراس سلسلہ میں سنجیدگی کا مظاہرہ لائق تحسین ہے۔
ملکی معیشت کوپٹری پرڈالنے کے لئے حکومتی اخراجات میں کمی انتہائی ضروری ہے جسکے بغیراقتصادی ترقی ناممکن ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس مسلسل بڑھانے سے عوام کی حالت خراب ہورہی ہے مگرحکومت کی آمدن بہترنہیں ہورہی ہے کیونکہ اسکے اخراجات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ اخراجات میں مسلسل اضافہ صرف موجودہ حکومت میں نہیں ہورہا ہے بلکہ گزشتہ کئی دہائیوں سے یہ سلسلہ جاری ہے جسے کسی بھی حکومت نے کم کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اسکے بجائے قرضوں پر انحصاربڑھا دیا جسکی وجہ سیاب ملک دیوالیہ پن کی دہلیزتک پہنچ چکا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ اخراجات کی کمی سے ہی عوام کی مشکلات میں کمی ممکن ہے جبکہ اس سے دیگرمثبت نتائج بھی برآمد ہونگے۔ اس سلسلہ میں حکومت ڈیڑھ لاکھ آسامیوں کا خاتمہ، متعدد اداروں کی بندش یا دیگراداروں سے ادغام اورنئی بھرتیوں پرپابندی شامل ہے۔ ایک طرف نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی بندش کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تودوسری طرف اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جوخوش آئند ہے کیونکہ ناکام ادارے ملک کوسالانہ کھربوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم نے گوادرکی بندرگاہ کومزید فعال بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچاس فیصد کارگواس بندرگاہ کے زریعے لایا جائے جس سے کراچی کی بندرگاہ پربوجھ کم ہوجائے گا۔ انھوں نے آئی ٹی برآمدات کا ہدف پچاس ارب ڈالرمقرر کرتے ہوئے اس سلسلہ میں ضروری اقدامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملازمین اور اداروں کی کمی کے ساتھ کابینہ کے حجم میں بھی کمی کی ضرورت ہے جس کا سائیزترقی یافتہ ممالک کی کابینہ سے بہت زیادہ ہے جس پراربوں روپے کا اضافی خرچہ کرنا پڑتا ہے۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ سرکاری افسران کی مفت بجلی گیس اورٹیلی فون کی سہولت ختم کی جائے اور انکی مراعات بھی کم کی جائیں جبکہ وزرا کوبتایا جائے کہ وہ عوام کے نمائندے اورخادم ہیں نہ کہ حکمران۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے میں سستی کی اورصوبوں نے تعاون نہ کیا توعوام کی حالت بگڑتی رہے گی، ماہرین عوام اورکمپنیاں ملک سے فرارہوتی رہیں گی جبکہ سرمائے کا فرارکسی صورت میں بھی نہیں روکا جا سکے گا۔ مہنگائی اورغربت میں اضافہ کے نتیجہ میں بدامنی بڑھے گی جسکی وجہ سے کوئی غیرملکی کمپنی پاکستان کی سرمایہ کاری پرتیارنہیں ہوگی اس لئے مرکزی اورصوبائی حکومتیں اپنے اخراجات کم کرنے کی ہرممکن کوشش کریں۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %