پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اسد قیصر نے کہا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق معاملات سیٹ نہ ہوئے تو ن لیگ اسمبلی تحلیل کردے گی،ان سے معاملات سنبھالے نہیں جارہے یہ حکومت سے بھاگنا چاہتے ہیں،حکومت کی قانون سازی کا بنیادی مقصد کہ مخصوص سیٹیں ہمیں نہ ملیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہماری عددی برتری بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارلیمنٹ میں ہماری عددی برتری بڑھ گئی ہے، اب حکومت نے جوالیکشن ایکٹ اور قانون پاس کیا ہے اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ مخصوص سیٹیں ہم کو نہ ملیں۔ میری اطلاعات کے مطابق اگر یہ مینیج نہ ہوا تو مسلم لیگ ن آپس میں مشاورت کررہی ہے کہ اسمبلی تحلیل کردے، مطلب یہ حکومت سے بھاگنا چاہتے ہیں، ان کو سمجھ آگئی ہے کہ معاملات ان سے سنبھالے نہیں جارہے۔
عمران خان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں لگوانے کی ان کی بہت خواہشات ہوسکتی ہیں ،خواجہ آصف خود جعلی مینڈیٹ پر اسمبلی میں بیٹھا ہوا ہے، ریحانہ ڈار تو ان سے جیت چکی ہے، وہ یہ باتیں اس فرسٹریشن میں کررہے ہیں۔ 9 مئی سے متعلق ہمارا واضح مئوقف ہے کہ جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئیں، پھر فیکٹ فائنڈنگز کے مطابق جو بھی ملوث ہے ہم سزا کیلئے تیار ہیں، لیکن ہمارا الزام ن لیگ ، محسن نقوی اور آئی جی پولیس پر ہے کہ اس کے پیچھے یہ لوگ ہیں،بینیفشری بھی اس کی ن لیگ ہے، اگر ہمیں بلا نشان مل جاتا تو پھر پی ٹی آئی ساری سیٹیں جیت جاتی۔
پارلیمنٹ نے قانون سازی کی اس کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس قسم کی قانون ساز ی کا کوائی جواز نہیں ہے، اسمبلی اور حکومت میں جتنے لوگ بیٹھے ہیں وہ فارم 47کی پیدوار ہے، ان کے پاس قانون سازی کا کوئی حق نہیں ہے، پارلیمنٹ میں عوام کی نمائندہ جماعت پی ٹی آئی ہے، عدلیہ پر جو لوگ حملہ آور ہوئے یہ چند لوگ ہیں پارلیمنٹ نہیں ہے۔