ملک میں لاڈلوں کی نہیں قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، شرجیل میمن

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 57 Second

سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ ملک میں لاڈلوں کی نہیں قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، آج کے فیصلے میں گڈ ٹو سی یو کی جھلک نظر آئی،آج کے فیصلے میں بہت چیزیں دیکھی یہ فیصلہ مبہام سے بھرا ہوا ہے، ہماری لیگل ٹیم اس کو دیکھے گی۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیرنے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اس فیصلے سے کنفیوژن ہوئی ہے، وفاقی حکومت نظرثانی پر جاتی ہے یا نہیں وہ ان کا صوابدید ہے۔
ملک میں گڈ ٹو سی یو اور لاڈلا ازم کی سیاست چل رہی ہے۔عدالتی فیصلوں کا سب سے زیادہ نقصان پیپلز پارٹی کو ہوا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو بھی بلڈوز کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے سربراہ کا تقرر بھی عمران خان نے کیا تھا۔

عمران خان کو مرسڈیز گاڑی میں عدالت میں پیش کیا گیا اور کہا کہ مذمت کردینا۔ پیپلز پارٹی کے ایک رہنما کو اس لیے نااہل قرار دیا گیا کہ آپ نے ایک فیملی ممبر کو چھپایا۔

عمران خان کیلئے کہا گیا کہ یہ ان کا نجی معاملہ ہے۔شرجیل میمن نے مزید بتایا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کی پشت پناہی کی اور ان کا سہولتکار بنا ایک وہ شخص جو پاکستان کا جھوٹا ترین مشہور تھا تو اس شخص کو صادق اور امین کا ٹائٹل دیا گیا اور مخالفین کے خلاف مقدمے بنائے گئے، 2018 میں جیسے آر ٹی ایس بیٹھے اور مخالفین کو نشانہ بنایا گیا اس کی سہولت کاری بھی چاقب نثار نے کی۔
ملک میں لاڈلہ ازم ابھی بھی چل رہا ہے اس وقت الیکشن کمیشن کا سربراہ وہ ہے جس کو عمران خان نے تعینات کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بہترین سربراہ ہیں۔ آج کے فیصلے سے گد ٹو سی یو کی جھلک نظر آئے گی۔ گد ٹو سی یو ایک لاڈلے کو کہا گیا تھا اور اس کی تویل تاریخ ہے۔ آج پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی غیر آئینی طریقے سے حکومتیں ختم کی گئیں۔ ان کو عدالتوں سے انصاف نہیں ملا۔ محترمہ ملک کے عوام کیلئے کام کرتی تھیں۔ صدر آصف علی زرداری کو 12 سال تک جیل میں رکھا گیا۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %