مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے نجی تعلیمی اداروں کا پراپرٹی ٹیکس کم کیا ہے، حکومت نے نجی ہسپتالوں پر 66 فیصد رینٹل ٹیکس کم کیا ہے،صوبائی حکومت نے ہسپتالوں پر بھی ٹیکس کم کر دیا ہے ۔اپنے ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا ہ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے اور عوام کو زیاد ہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔
صوبائی حکومت نے بجٹ میں پوری کوشش کی ہے کہ عام آدمی پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے ۔ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے بجٹ میں نجی تعلیمی اداروں پر 15 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔خیبرپختونخواہ کی حکومت نے عوامی مفاد میں کئی منصوبے شروع کئے ہیں جن کا براہ راست فائدہ عام آدمی کو ہوگا۔
آئی ایم ایف اور حکومتی مذاکرات میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیاگیا۔
وفاقی حکومت صوبہ خیبرپختونخواہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے ۔وفاق صوبے کے واجبات ادا کرنے پر ٹال مٹول کا کام کر رہا ہے ۔یاد رہے کہ چند روز قبل بھی مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پی ڈی ایم حکومت کے پاس ٹیکس بڑھانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ستم ظریفی یہ ہے ٹیکس دینے والوں سے مزید ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیاتھا۔
انہوں نے کہا تھاکہ افسوس کہ آئی ایم ایف بھی ایسی پالیسیاں تھوپ رہا ہے،آئی ایم ایف اور حکومتی مذاکرات میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔مزمل اسلم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو صوبائی اور وفاقی ممبران پر مشتمل بورڈ تشکیل دینا چاہیئے اور بورڈ ممبران کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کا اختیار دیا جائے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے مزید کہا تھاکہ سخت پالیسی اقدامات اٹھانے سے پہلے اتفاق رائے ضروری ہے۔