پشاور: سنی اتحاد کونسل خواتین کی مخصوص نشستوں کی حق دار نہیں، تفصیلی فیصلہ جاری

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 17 Second

پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے 30 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔

پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لاجر بینچ نے 14 مارچ کو مختصر فیصلہ سنایا تھا۔

عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے پاس صوبے تک مخصوص نشستوں کے کیسز سننے کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ آرٹیکل 51 کے مطابق ہے۔

مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواستیں خارج

پشاور ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقررہ وقت گزرنے کے بعد مخصوص نشست کی لسٹ جمع نہیں کرائی جا سکتی، درخواست گزار نے اعتراض کیا کہ مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں میں تقسیم نہیں ہو سکتیں۔

تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل خواتین کی مخصوص نشستوں کی حق دار نہیں، درخواست خارج کی جاتی ہے، جنرل الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہ جیتنے والی جماعت مخصوص نشستوں کی اہل نہیں۔

پشاور ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن میں حصہ لینے والی سیاسی جماعت کا مخصوص نشستوں پر حق ہوتا ہے، یہ دلیل کہ مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو نہیں دی جا سکتیں غیر آئینی ہے۔

عدالتِ عالیہ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کو آئینی طریقے سے تقسیم کیا، سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے پہلے فہرست ہی جمع نہیں کرائی تھی۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %