لندن: پولیس نے سوشل میڈیا پر سرگرم یو ٹیوبر عادل راجہ کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ خارج کردیا۔
کاؤنٹر ٹیررازم پولیسنگ ساؤتھ ایسٹ عادل راجہ کے خلاف 9 مئی کو دہشتگردی پر اکسانے کے حوالے سے مزید کارروائی نہیں کرے گی، اس لیے پولیس نے عادل راجہ کے خلاف شواہد کی کمی کے سبب کیس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عادل راجہ کو گزشتہ برس 12 جون کو ٹیمز ویلی پولیس نے دہشتگردی پر اکسانے کے الزام میں چشم کے علاقے سے گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
اشتہاری ملزم عادل فاروق راجہ کی جائیداد نیلام کرنے کی کارروائی شروع
برطانوی پولیس نے عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کردی
پاک فوج نے میجر (ر) عادل راجہ اور کیپٹن (ر) رضا مہدی کو سزا سنادی
یاد رہے کہ عادل راجہ کو برطانیہ سے باہر ایک غیر برطانوی شخص کو اکسانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا، ان کو گرفتاری کے بعد تین مرتبہ ضمانت ملی، پولیس نے ان کے کمپیوٹر کا تفصیل سے جائزہ بھی لیا۔
دوسری جانب عادل راجہ نے تفتیش کے دوران کمپیوٹر کو پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ پولیس سے طلب کرلیا ہے۔
عادل راجہ پر پاکستان میں متعدد مقدمات درج ہیں تاہم وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہیں۔