مولانا فضل الرحمان قانون سازی سے متعلق اپنے مؤقف پر قائم ہیں، بیرسٹرگوہر کا دعویٰ

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 23 Second

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ عدلیہ سے متعلق قانون سازی غیر معمولی نہیں ہونی چاہیئے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بعض اوقات آپ عہدہ لیتے ہیں یہ سیاست کا حصہ ہوتا ہے لیکن مولانا فضل الرحمان نے ہمارے ساتھ کسی بھی آفر کی بات نہیں کی، یہ بہت اہم قانون سازی ہے جسے اپنے بجائے ملک و قوم کے لیے کرنا ہے، ہمارے سامنے مسودہ نہیں ہے پہلے ہم اسے پڑھیں تو صحیح پھر فیصلہ ہو گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ دو ستمبر کو ہم نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کر دی تھیں، ہم نے اپنی ہدایات کی کاپی کی مکمل فائل سپیکر آفس میں بھی جمع کرائی ہے، سپریم کورے واحد ادارہ رہ گیا ہے، جو آئینی حقوق کی حفاظت کرے گا، جیسا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی روٹیشن کی بات ہوئی، اس سے عدلیہ پر قدغن لگے گا، اگر جج کی رائے کے بغیر ٹرانسفر کرتے ہیں تو یہ نامناسب ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے جمعیت علماء اسلام ف کا کردار اہمیت اختیار کر چکا ہے، اسی کے پیش نظر چند روز کے دوران وزیراعظم شہباز شریف دو مرتبہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر چکے ہیں، اسی طرح صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی سربراہ جے یو آئی ف سے ملاقات کرکے آئینی ترمیم میں ساتھ دینے کی درخواست کی، گزشتہ رات پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر جا کر ملاقات کی۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %