اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولس کی سرزنش کی ہے رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے راہنماﺅں کا مشاورتی اجلاس ہوا.
اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں آئی جی اسلام آباد کو بھی طلب کیا گیا اور پارلیمنٹیرین کی گرفتاری کے معاملے پر ان کی سرزنش کی گئی. ایاز صادق نے گرفتار ارکان پارلیمنٹ کو فوری رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ سے باہرجس کو چاہیں گرفتارکریں، پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری ناقابل قبول ہے اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن راہنماﺅں کی مشاورت کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ہدایت کی ہے کہ جو ارکان قومی اسمبلی گرفتار ہوئے ان کے پرواڈکشن آرڈر جاری کریں.
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس سے رپورٹ مانگی گئی ہے کہ آپ نے کس طرح پارلیمنٹ اور لاجز سے ارکان کو گرفتار کیا سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے آگاہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام گرفتار ارکان کو رہا کیا جائے گا، اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق پروڈکشن جاری کریں گے اورگزشتہ روز کے پورے واقعے کی انکوائری ہوگی.