کوئی ہم پر اعتبار نہیں کر رہا، معیشت کے ساتھ ملک بھی تباہ کردیا، مولانا فضل الرحمان

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 47 Second

جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکمرانو تم بھی سن لو، اسٹیبلشمنٹ بھی سن لے، بیوروکریسی بھی سن لے کہ قوم تمہارے کردار سے مطمئن نہیں۔ تفصیلات کے مطابق لکی مروت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وسائل پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے، ہم نے اسکولوں اور کالجوں کا تحفظ کیا تھا لیکن یہ مدرسوں کا تحفظ نہیں کرسکتے، ہم اپنے بچوں کے وسائل پر کسی کو قابض ہونے نہیں دیں گے، میرے حقوق پر کسی کو قابض ہونے کی اجازت نہیں، آج عالمی قوتیں میرے ملک کی مذہبی شناخت ختم کرنا چاہتی ہیں، مدارس پر چڑھائی کیوں کی جاتی ہے، مدارس کی رجسٹریشن ترک کی ہوئی ہے اور کہہ رہے ہیں کہ وہاں سے دہشت گردی ہو رہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ آج چین اور سعودی عرب جیسا دوست ہم پر اعتبار نہیں کر رہا ہے، یہ بداعتمادی کیوں پیدا ہوئی، ہندوستان کے قومی ذخائر آج 500 ارب ڈالر ہیں اور ہمارے پاس 10 ارب بھی نہیں ہیں، آج ہندوستان کیوں ترقی کر رہا ہے؟، کیا کسی نے سوچا ہے آج افغانستان کی کرنسی ہم سے بہتر کیوں ہے؟ آج ہم اپنا ملک بچا رہے ہیں، افغانستان آج ویران ہے مگر اس کے باوجود ہم سے آگے ہیں، آج لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے، میری معیشت بھی تباہ کر دی اور ملک کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں محفوظ ہیں، جمعیت علمائے اسلام ان کی محافظ ہے، ہم نے اسکولوں اور کالجوں کو تحفظ دیا تھا، یہ لوگ مدرسوں کی حفاظت کیوں نہیں کر سکتے، ہم ان مدرسوں کی حفاظت کریں گے، تم مر جاؤ گے مگر ان دینی مدارس کو ختم نہیں کر سکتے، ہم نے ملک میں تحریکیں چلائی ہیں، آئین میں ترامیم کی ہیں، ہم بلوچ کے وسائل کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم پختونوں کے وسائل کی ساتھ بھی کھڑے ہیں، میں قرارداد پیش کرتا ہوں کہ ہم امن چاہتے ہیں اور زبردستی چاہتے ہیں، ہم اپنی زمین کے وسائل کا حق چاہتے ہیں، وسائل پر عوام کے حقوق دینے ہوں گے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %