سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کے تقرر کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس طلب

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 48 Second

سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کے تقرر کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس طلب کر لیاگیا،چیف جسٹس پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19جولائی کو ہوگا، جوڈیشل کمیشن میں ایڈہاک ججز کیلئے 4 ناموں پرغور ہوگا،زیر التوا کیسز میں کمی لانے اور سائلین کو جلد انصاف کی فراہمی کیلئے سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز کے تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس طلب بلایاگیا ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کیلئے جسٹس ریٹائرڈ مشیرعالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام نامزدکردیئے جبکہ دیگر ججز میں جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کے نام بھی شامل ہیں۔جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمٰن رمدے اور جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف کی ایڈہاک جج سپریم کورٹ تعینات رہنے کی مثالیں موجود ہیں۔

4 ایڈہاک ججز کی تعیناتی کا فیصلہ زیر التوا مقدمات کی تعداد میں کمی لانے کیلئے کیا گیا ہے۔

ایڈہاک ججز کا فیصلہ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کم کرنے کیلئے کیا گیا۔سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور یہ عیاں ہوا کہ کوششوں کے باوجود زیر التوا کیسز کی تعداد میں کمی نہیں ہو رہی، اس لیے تجربہ کار اور اچھی شہرت رکھنے والے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کیلئے 4 ججز کو نامزد کیا گیا ہے۔ 3 سال یا اس سے کم عرصے میں ریٹائرڈ جج کو ایڈہاک جج تعینات کیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے 4 سابق ججز کو 3 سال کیلئے ایڈہاک جج بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ آئین کے مطابق سپریم کورٹ میں ایڈہاک جج تعینات کرنے کیلئے 17 ججز کا ہونا ضروری ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سپریم کورٹ آف پاکستان نے ججز تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کیا تھا۔ سپریم کورٹ میں مزید 3 ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 7 جون کو طلب کیا گیا تھا۔ جوڈیشل کمیشن 3 ججز کی تقرر کیلئے 9 ججز کے ناموں پر غور کیاگیاتھا۔ ججز کی تقرری کیلئے لاہور ہائی کورٹ کے 6 ججز کے نام زیر غور لائے گئے تھے اس کے علاوہ سندھ ہائی کورٹ کے 3 ججز کے نام بھی سپریم کورٹ میں تعیناتی کیلئے زیر غور لائے گئے تھے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %