مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے فیصلے سے حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 57 Second

مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے فیصلے سے حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگیا، پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن گئی ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدت حریک انصاف کو 22 مخصوص نشستیں ملنے سے قومی اسمبلی میں ان کی تعداد 114 ہو جائے گی۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ممبران کی تعداد 84 جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 8 آزاد اراکین بھی قومی اسمبلی میں موجود ہیں جس سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین کی مجموعی تعداد 92 ہے۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 108 ہے جبکہ پیپلز پارٹی 68، ایم کیو ایم 21، جے یو آئی 8، ق لیگ 5 اور آئی پی پی کے4 ارکان ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خواتین کی 20 جبکہ 4 اقلیتی نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی جس سے پی ٹی آئی اراکین کی تعداد قومی اسمبلی میں 116 تک پہنچنے کا امکان ہے۔

مسلم لیگ ن مجموعی طور پر 108 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 68 نشستوں کی ساتھ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی جماعت کے طور پر موجود ہے۔

ایم کیو ایم 21، جے یو آئی ف 8، مسلم لیگ ق 5، استحکام پارٹی 4 جبکہ مسلم لیگ ضیائ، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور ایم ڈبلیو ایم کے ایک ایک رکن قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کی تعداد 209 ہے جس میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 108 اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 68 ہے۔ اس کے علاوہ ایم کیو ایم 21 ارکان بھی حکومتی اتحاد میں شامل ہیں جبکہ ایک اقلیتی نشست معطل ہے۔
مسلم لیگ ن کا حکمران اتحاد 209 ارکان کے ساتھ ایوان میں سادہ اکثریت رکھتا ہے لیکن مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں تو اپوزیشن اتحاد 120 ارکان پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کا براہ راست اثر مرکز کے ساتھ صوبے پر بھی پڑے گا جہاں پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 جبکہ 3 غیر مسلم کی نشستیں ملیں گی۔ سندھ اسمبلی میں 2 خواتین اور ایک غیر مسلم جبکہ کے پی اسمبلی کی 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں ملیں گی۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %