اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء اور رکن قومی اسمبلی زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا، عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ ایک ہفتے میں زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکال کر رپورٹ پیش کریں، ابھی نام نکال رہے ہیں، آئندہ ان کو بھی بلائیں گے جو منظوری دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ’دہشت گردوں کا نام تو آپ ڈالتے نہیں، میرے پاس تو کسی گینگ یا دہشت گردوں کا کیس نہیں آیا لیکن اس معاملے پر ارکان اسمبلی عدالت میں آرہے ہیں‘۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے مزید کہا کہ ’اس معاملے پر آئی جی کو بلاؤں گا اور پوچھوں گا کہ ایک سیاسی رہنماء ریلی نکالتا ہے تو آپ نام ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں، کسی اغواء برائے تاوان، گینگ ریپ والوں کا کیس نہیں آیا سب ممبران اسمبلی ہی آرہے ہیں، ایک بندہ رکن قومی اسمبلی ہے اور آپ ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں، چھوٹے الزامات ہیں، تمام قابل ضمانت ہیں اور نام ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں، کوئی پوچھنے والا ہے؟ جو نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کرتے ہیں وہ بھی ڈرتے ہیں‘۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے تھانہ کینٹ میں درج مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماءزر تاج گل اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر کے سمن جاری کر دئیے ، عدالت کے جج ملک اعجاز اصف نے کیس کی سماعت کی، عدالت کی جانب سے تمام ملزمان کو آئندہ سماعت کیلئے اڈیالہ جیل عدالت پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک اعجاز اصف نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور، پارلیمانی لیڈر زرتاج گل، محمد اشرف سوہنا اور مہر محمد جاوید کی طلبی کے سمن جاری کیے، ملزمان کو تھانہ کینٹ میں درج مقدمہ میں طلبی کے سمن ایس ایچ او کے ذریعے جاری کئے گئے۔