خیبرپختونخواہ حکومت نے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 25فیصد کرنے کے بعد صوبے میں بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں مزید بڑھانے پر غور شروع کر دیاہے،وفاقی حکومت کی طرز پر خیبرپختونخوا حکومت بھی ملازمین کی پنشن میں پندرہ فیصد اضافے پر غور کر رہی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20سے 25فیصد اضافے کیلئے محکمہ خزانہ سے مشاورت کی گئی ہے۔
یہ بھی بتایاگیا ہے کہ صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری کابینہ سے لئے جانے کا امکان ہے۔تنخواہیں مزید بڑھانے کے معاملے پر اسمبلی اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے۔خیبرپختونخواہ حکومت نے مئی میں پیش کئے گئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافہ کیاتھا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال کیلئے 18 ہزار 877 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔
جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ بجٹ تقریر میںبتایا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافے اور ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی تھی جبکہ ایک سے 16 گریڈ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے جبکہ گریڈ 17 سے 22تک کے افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویزدی گئی تھی اسی طرح ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز دی تھی۔
ٹیکس وصولی کا ہدف 13 ہزار ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں ترقیاتی بجٹ 1500 ارب ہے۔ شرح نمو کا ہدف 3.6 رکھا گیا ہے، 9775 ارب روپے سود کی ادائیگی میں جائیں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ بجٹ میں دفاعی بجٹ میں269.471 ارب روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ دفاع و دفاعی خدمات کیلئے2128.781 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی تھی جبکہ پچھلے سال کا نظر ثانی شدہ دفاعی بجٹ 1859.31ارب روپے تھا۔سول انتظامیہ کیلئے 847 ارب، پنشن کیلئے 1014 ارب اور بجلی و گیس کی سبسڈی کی مد میں 1013 روپے رکھے گئے تھے۔ ایف بی آر سے حاصل شدہ محصولات کا تخمینہ 12 ہزار ارب روپے اور حکومت کی خالص آمدنی کا تخمینہ 9 ہزار ارب روپے لگایا گیا تھا۔