بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر75ارب کا ٹیکس بوجھ ڈالاگیا ہے ، چیئرمین ایف بی آر

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 42 Second

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین محمد زبیر ٹوانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر75ارب کا ٹیکس بوجھ ڈالاگیا ہے ، غیر منقولہ جائیداد پر 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے، ریٹیلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا گیا ہے۔پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ بجٹ میں غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ 150 ارب روپے کا ہوگا۔
پلاٹس اور کمرشل پراپرٹیز پر بھی ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ ایکسپورٹس کو نارمل ٹیکس رجیم میں لایا جا رہا ہے۔کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 150 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ کو بھی ختم کیا گیا ہے۔ ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں 3800 ارب روپے سے زائد اضافہ کیا جا رہا ہے۔ پالیسی اور انفورسمنٹ کے ذریعے 1800 ارب روپے کے ٹیکسز جمع کئے جائیں گے۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہنا تھاکہ 400 سے 450 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روزوفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے 85 کھرب خسارے پر مشتمل 188 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں ان کا کہناتھاکہ گزشتہ حکومت کے اسٹینڈ بائی معاہدہ کرنے پر اس کی تعریف کرنا ہوگی، اسٹیڈ بائی معاہدے سے معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوئی، اسٹینڈ بائی معاہدے سے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا، مہنگائی مئی میں کم ہوکر 12فیصد تک آگئی اور اشیائے خورد و نوش عوام کی پہنچ میں ہیں۔
وزیرخزانہ نے بتایاکہ وفاقی حکومت کا ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12ہزار 970روپے مقرر کیا ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 4ہزار 845ارب روپے، براہ راست ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5ہزار 512 ارب روپے اور انکم ٹیکس کی مد میں 5ہزار 454 ارب 6کروڑ روپے کا ہدف مقرر ہے جبکہ گراس ریونیو کا ہدف 17ہزار 815ارب روپے مقرر کیا گیا ، اس کے علاوہ سکوک بانڈ، پی آئی بی اور ٹی بلز سے 5 ہزار 142 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %