18ہزار ارب روپے حجم کاوفاقی بجٹ مالی سال2023-24آج شام قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 49 Second

وفاقی بجٹ مالی سال2023-24آج شام قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس کا مجموعی حجم 18 ہزار ارب روپے بتایا گیا ہے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے15فیصد اضافہ متوقع ہے جبکہ دفاعی مقاصد کے لیے 2100 ارب رکھے گئے ہیں بجٹ میں سود اورقرضوں کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9اعشاریہ5کھرب روپے لگایا گیا ہے نان ٹیکس ریونیوکا ابتدائی تخمینہ ہے‘ سیلز ٹیکس استثنی ختم ہونے کے ساتھ شہریوں پر اضافی ٹیکسوںکا بوجھ ڈالا جائے گا جبکہ بیشتر اشیا پرسیلزٹیکس کی تجاویز، ود ہولڈنگ ٹیکس اورکسٹم ڈیوٹیزمیں اضافے کا امکان ہے.
وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12.

9 کھرب روپے مقررکیے جانے کی تجویز ہے، دوہزارارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات پر5 فیصد سیلزٹیکس ،جی ایس ٹی ایک فیصد اضافہ اورغیرضروری ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سمیت دیگرنئے ٹیکسزعائد کیے جانے کا امکان ہے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1050 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کا ہدف تجویزکیا گیا بجٹ میں تمام غیرضروری سیلزٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویزسے ساڑھے پانچ سوارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے.

زرعی اشیا، بیجوں، کھاد، ٹریکٹراور دیگر آلات پرسیلزٹیکس عائد ہوگا تو خوراک، ادویات اور اسٹیشنری پر10 فیصد سیلزٹیکس کی تجویز دی گئی ہے توانائی کے شعبے میں سبسڈیزکیلئے 800 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے پنشن اصلاحات کے تحت نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کیلئے رضاکارانہ کنٹری بیوٹری پنشن سسٹم متعارف کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ریٹائرہونے والے ملازمین کوتاحیات کی بجائے 20 سال تک پنشن دی جانے کی تجویز ہے ملازمین کی فیملی پنشن کی مدت 10 تا15 سال جبکہ بیٹی کی پنشن ختم اورکموٹیشن کم کرنے کا بھی امکان ہے.
علاوہ ازیں دستاویز کے مطابق آئندہ بجٹ انفرااسٹرکچرکیلئے827ارب روپے، توانائی کیلئے253ارب، ٹرانسپورٹ اورمواصلات کیلئے279ارب روپے، آئندہ بجٹ میں پانی کے منصوبوں کیلئے 206 ارب روپے، سماجی شعبے کیلئے 280ارب روپے، صحت کیلئے45 ارب روپے رکھے گئے ہیں. بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ بجٹ میں تعلیم اورہائرایجوکیشن کیلئے93ارب روپے، ایس ڈی جیزکیلئے 75 ارب روپے، زراعت کیلئے 42 ارب روپے، گورننس کیلئے 28 ارب روپے، سائنس و آئی ٹی کیلئے 79 ارب روپے، کے پی میں انضمام شدہ اضلاع کیلئے 64 ارب روپے اور آزادکشمیروگلگت بلتستان کیلئے75ارب روپے رکھے گئے ہیں.

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %