قومی انسداد پولیو پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد بیگ نے استعفیٰ دے دیا،ملک میں موذی پولیو وائرس کے پھیلاو کو روکنے میں ناکامی پر سربراہ قومی انسداد پولیو پروگرام ڈاکٹر شہزاد بیگ مستعفی ہوگئے اور اپنا استعفیٰ وزارت صحت کو بھجوا دیا۔ڈاکٹر شہزاد بیگ کو پاکستان میں پولیو کے پھیلاو¿ پر شدید تنقید کا سامنا تھا۔
اس حوالے سے ڈاکٹر شہزاد بیگ کا کہنا ہے کہ استعفیٰ ذاتی وجوہات کی بناءپر دیا ہے۔یہ بھی بتایاگیاہے کہ حکومت ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھی۔یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں ہیں کہ حکومت نے چند روز قبل پولیو پروگرام کیلئے حکومتی عہدے دار لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ڈاکٹر شہزاد آصف بیگ کو پاکستان میں پولیو کے پھیلاو¿ کے حوالے سے شدید تنقید کاسامنا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں اب تک 39 اضلاع کے ایک سو ترپن ماحولیاتی نمونوں میں پولیو کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ملک میں اب تک پولیو سے تین بچے متاثر ہو چکے ہیں۔دوحا میں جاری رہنے والی ٹیکنکل ایڈوائزری گروپ (ٹی اے جی) کی میٹنگ میں بھی یہ بتایا گیا تھاکہ پاکستان میں پولیو وائرس کی صورتحال افغانستان سے بد تر ہے۔خیال رہے کہ 3مئی کو وزیراعظم شہباز شریف سےبل اینڈ میلنڈا گیٹس فاو¿نڈیشن کے وفد نے ملاقات کی تھی جس میں وزیراعظم نے وفاقی وزارت اطلاعات کو پولیو کے خاتمے کےلئے مشترکہ آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی تھی۔
انکا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں شامل تمام اداروں کا احتساب اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاتھا کہ انسداد پولیو مہم میں ویکسینیشن ٹیمز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ سعودی عرب کا عالمی انسداد پولیو اقدام کیلئے 500 ملین ڈالر عطیے کا اعلان خوش آئند ہے۔وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت جلد پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ انھوں نے کہا خطے سے پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان اور افغانستان میں تعاون ضروری ہے۔ وفد نے وزیراعظم کو پاکستان میں انسداد پولیو سے متعلق جاری اقدامات سے آگاہ کیا تھا۔