سرکاری اداروں اور دفاتر پرسائبرحملے کا خدشہ،سیکورٹی ہائی الرٹ ایڈوائزری جاری

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 48 Second

سرکاری اداروں اور دفاتر کو نشانہ بنانے کی اطلاعات پرسیکورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ایڈوائزری جاری کردی گئی، سائبر کرائم مہم سے متعلق ایڈوائزری نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ٹیم کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈوائزری میں اعلیٰ اداروں کو سائبر مہم سے لاحق خطرات کو کم کرنے کیلئے متعدد حفاظتی اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔
جاری ایڈوائزری میں حکومتی اداروں، وزارتوںاور تمام ڈویژنز کو محتاط رہنے کا الرٹ جاری کیا گیا ہے اور سائبر خطرات سے تحفظ کیلئے ضروری حفاظتی اقدامات کو نافذ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔اعلیٰ دفاتر میں حفاظتی اقدامات کیلئے ای میل سیکیورٹی میں اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سرکاری دستاویزات کی ہینڈلنگ کو محفوظ بنانے کا کہا گیا ہے۔

جاری ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ سائبر مہم سسٹم میں داخل ہوکر فشنگ کے ذریعے حساس ڈیٹا چوری کرسکتی ہے اورہیکنگ کیلئے مختلف حربوں، تکنیکوں کے ساتھ فشنگ پی ڈی ایف دستاویز میں یو آر ایل کلک شامل ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے این سی سی آئی اے کے نام سے نئی ایجنسی بنائی تھی۔ ملک بھر میں سوشل میڈیا اور ایپس سے متعلق تمام معاملات این سی سی آئی اے دیکھے گی، ملک بھر میں زونل آفیسز اور تھانے بنائے جائیں گے۔
ڈی جی کو آئی جی کے اختیارات استعمال کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بنادی تھی۔ نئی اتھارٹی بنانے کا باقاعدہ آرڈیننس بھی جاری کیا گیاتھا۔ سائبر کرائمز کی روک تھام کیلئے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے نام اسے ایک الگ اتھارٹی بنا ئی گئی تھی۔
نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا اپنا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا جائے گا، این سی سی آئی اے کے ملک بھر میں ایف آئی اے طرز پر زونل آفس بنائے جائیں گے، سائبر کرائم سے متعلق تمام مقدمات کا اندراج اور پراسکیوشن این سی سی آئی اے خود کرے گی۔ این سی سی آئی اے کے اپنے تھانے ہوں گے اور افسران کو سائبر کرائمز سے متعلق خصوصی تربیت دی جائے گی۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %