پی آئی اے کی نجکاری میں 15 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے،عبدالعلیم خان

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 47 Second

وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ اظہار دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے مطالبے پر پی آئی اے کی نجکاری میں 15 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے،10 معروف کمپنیوں نے پی آئی اے کی نجکاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ تین مقامی ائیرلائن بھی انٹرنیشنل کمپنیوں کے ساتھ کنسورشیم بنا کر نجکاری پروگرام میں حصہ لینا چاہ رہی ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے نجکاری کا مزید کہنا تھا کہ اظہار دلچسپی جمع کرانے کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔ فرسٹ ویمن بینک اور ہاوٴس بلڈنگ فنانس کارپوریشن بھی بیچیں گے ساتھ ہی 6 سے 7 بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کرنا چاہتے ہیں، اسٹریٹجک نوعیت کی صرف تین بجلی کمپنیاں سرکاری تحویل میں رکھیں گے۔

گفتگو کے دوران ان کا مزید کہنا تھاکہ پورا اعتماد ہے کہ وہ بلاول بھٹو سے ملاقات کر کے انہیں اداروں کی نجکاری کیلئے قائل کر لیں گے۔

پی آئی اے کو 830 ارب روپے کا نقصان پہچانے والوں کو نجکاری میں اپنا مفاد نظر نہیں آ رہا، پی آئی اے، اسٹیل ملز اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں معشیت پر بوجھ ہیں۔ پی آئی اے کے پاس جدہ، مدینہ، چین، ہانگ کانگ کے روٹس ہیں جبکہ لندن، واشنگٹن اور ٹورنٹو کے بھی براہ راست فلائٹ روٹس ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کیلئے اظہاردلچسپی کی درخواستیں 3 مئی تک طلب کی گئیں تھیں۔
نجکاری کیلئے کامیاب بولی دہندہ کو پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول بھی دیا جائے گا اور 24 جون تک نجکاری کا عمل مکمل کرنے کا کہا گیا تھا۔آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی رواں مالی سال میں نجکاری کی شرط عائد کر رکھی ہے۔نجکاری کمیشن کے مطابق 51 سے 100 فیصد حصص کے حصول کیلئے درخواست دی جاسکتی ہے، سال 2023 میں پی آئی اے میں 2 کروڑ سے زائد مسافروں نے سفر کیاتھا۔نجکاری کمیشن کا کہناتھاکہ پی آئی اے کے پاس97 منافع بخش انٹرنیشنل روٹ ہیں اور ایک ہفتے میں پی آئی اے 260 پروازیں آپریٹ کرتی ہے، پاکستان میں فضائی سفرکرنے والوں میں5.5 فیصدکاسالانہ اضافہ ہوتاہے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %