مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ سزا یافتہ قیدی کے دستخطوں کے ساتھ تحریری معاہدہ قانون کا مذاق ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا بھٹو، بینظیر، زرداری، نواز شریف، شہباز شریف، گیلانی اور مریم سمیت کسی بھی قیدی کو یہ حق دیا گیا؟
عرفان صدیقی نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اڈیالہ جیل کے 5 ہزار اور ملک بھر کے 90 ہزار قیدیوں کو بھی یہ حق دے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے دباؤ پر اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور بانیٔ پی ٹی آئی کا معاہدہ ہوا، یہ معاہدہ آئین، قانون، ضابطوں اور جیل مینوئل کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
عرفان صدیقی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیل انتظامیہ اور سزا یافتہ قیدی کے اس طرح تحریری معاہدے کی نظیر شاید ہی ملتی ہو، معاہدے میں بتایا گیا ہے کہ ایسا اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں کیا جا رہا ہے۔