وزیراعظم شہباز شریف نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی صدارت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو سونپ دی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن ہفتے کو جاری کیا گیا قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے سات کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وہ خود اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کے سربراہ تھے.
تاہم گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نے ای سی سی کی سربراہی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو سونپنے کا فیصلہ کیا، تاہم وزیراعظم کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے سربراہ رہیں گے نئے نوٹیفکیشن کے بعد وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ دیگر ارکان میں وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور وزیر منصوبہ بندی و ترقی محمد احسن اقبال شامل ہیں.
ماضی میں بھی وزیر خزانہ ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں کی صدارت کیا کرتے تھے کابینہ کے ایک سینیئر رکن نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے مصروف شیڈول اور مصروفیات کی وجہ سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں کی صدارت نہیں کر سکیں گے. کابینہ رکن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم دونوں کمیٹیوں کے کاموں کی نگرانی کریں گے اور جب بھی ان کی رضامندی یا حکم کی ضرورت ہوگی تو ارکان کی رہنمائی کریں گے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو کابینہ کی سب سے اہم کمیٹی سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کے ٹرمز آف ریفرنس میں تمام ہنگامی معاشی معاملات اور حکومت کے مختلف ڈویژنوں کی جانب سے شروع کی گئی اقتصادی پالیسیوں کی ہم آہنگی پر غور کرنا شامل ہے.
علاوہ ازیں اس میں بتدریج فلاحی ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے اقدامات کی نشاندہی اور تجویز، ملک کی مالیاتی صورت حال پر نظر رکھنا اور قرضوں کے ضابطے کے لیے تجاویز دینا بھی شامل ہے تاکہ پیداوار اور برآمدات کو بڑھایا اور مہنگائی کو روکا جاسکے.