پی ٹی آئی کا سیاسی قوتوں کے درمیان مفاہمت کی خواہش کااظہار

پاکستان
0 0
Spread the love
Read Time:1 Minute, 58 Second

پاکستان تحریک انصاف نے سیاسی قوتوں کے درمیان مفاہمت کی خواہش کا اظہار کر دیا،اس حوالے سے رہنماءپی ٹی آئی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ سیاسی انتقام کے چکر میں بہت زیادتیاں ہو گئیں اس عمل کا خاتمہ ہونا چاہئے۔جیو نیوز کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی ڈیل صرف سیاسی قوتوں سے ہو سکتی ہے۔
ہم حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ پڑنے کا انتظار نہیں کریں گے، اب ہم چاہتے ہیں کہ سیاسی قوتوں کے درمیان مفاہمت ہو۔پی ٹی آئی نے کبھی یہ نہیں کہا کہ سیاسی قوتوں سے بات نہیں ہوسکتی مگر بات چیت کے ایجنڈے پر اختلاف ہے۔ہمیشہ سے یہ ہوتارہا ہے کہ ایک پارٹی برسراقتدار آکر دوسری کو تختہ مشق بناتی ہے ہم چاہتے ہیں کہ اس عمل کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والی دھاندلی کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہوا ہے۔ ایم کیو ایم کے امیدواروں نے کسی حلقے میں چھ ہزار اور کسی حلقے میں دس ہزار ووٹ لئے مگر ان کو سیٹیں دیدی گئیںان سے ہماری بات چیت ناممکن ہے۔پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی کو زیادہ نقصان نہیں پہنچایا۔سٹیبلشمنٹ سے ان کا تعلق اب بھی وہیں کھڑا ہے جہاں 9 مئی کی رات کو کھڑا تھا۔
پی ٹی آئی نے کبھی یہ نہیں کہا کہ سیاسی قوتوں سے بات نہیں ہوسکتی مگر بات چیت کے ایجنڈے پر اختلاف ہے۔گفتگو کے دوران رہنماءپی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کہتی رہی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کی وکٹم رہی ہے، اسے چاہیے کہ وہ بھی اس بات کا ادراک کر لے۔خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف عہدہ سنبھالنے کے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کو میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت کی دعوت دی تھی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شور شرابے کے بجائے اسمبلی میں شعور کا راج ہونا چاہیے تھا۔آئیں ہم اکٹھے ہوجائیں تاکہ یہ شور شعور میں بدل جائے۔انہوں نے کہا کہ تھاکہ پاکستان کی تقدیر مل کر بدلیں گے۔ ہم نے ہمیشہ صبر و تحمل سے کام لیا کبھی بدلے کی سیاست کا نہیں سوچا۔ ملک کو بڑے بڑے چیلنجز درپیش ہیں آئیں ہم ساتھ مل بیٹھ کر انہیں مسائل کا حل نکالیں اور پاکستان کی ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %