خیبرپختونخوا اسمبلی نے صدارتی الیکشن کے لیے اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن قرار دینے کی تحریک کی منظوری دے دی۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیرِ صدارت خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوا۔
وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صدارتی الیکشن کے لیے کے پی اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن قرار دینے کی تحریک پیش کی۔
پیپلز پارٹی کے رکن احمد کنڈی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ رول آف بزنس میں دیکھ لیں، کابینہ سے منظوری لیے بغیر کیسے کسی کارروائی کی منظوری اسمبلی دے سکتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللّٰہ نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ خود حکومت نہیں، ابھی دو ممبران نامزد کر لیں پھر رول آف بزنس چلائیں۔
رواں ماہ کے اخراجات کیلئے 159 ارب 50 کروڑ روپے کی منظوری
وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے حساب پر رائے شماری کے لیے تحریک پیش کر دی۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی شق 125 اور اسمبلی رولز 150 کے مطابق تحریک پیش کرتا ہوں، کے پی حکومت کو مارچ کے لیے 1 کھرب، 59 ارب 50 کروڑ 14 لاکھ 37 ہزار روپے دیے جائیں۔
کے پی اسمبلی نے رواں ماہ کے اخراجات کے لیے 159 ارب 50 کروڑ روپے کی منظوری دے دی۔
بجٹ میں اخراجات جاریہ کے لیے 118 ارب روپے منظور کیے گئے جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 40 ارب روپے مختص کیے گئے۔
اسمبلی گیلریز کے قریب سابق ایم پی ایز کا احتجاج
دوسری جانب اسمبلی گیلریز کے قریب سابق ایم پی ایز نے احتجاج کیا۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ سابق ایم پی ایز کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
مشتاق غنی نے کہا کہ آج خواتین مخصوص نشستوں کے لیے اسمبلی میں احتجاج کر رہی ہیں، پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں اپوزیشن میں بانٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔