مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ، کمشنر اور دیگر شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی ذمے داری عوام اور ان کے املاک کی حفاظت ہے، کچھ عرصے سے کچے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو حکم دیا کہ اسلحے کی نمائش بالکل بند کروائیں، آج کل ڈالوں میں لوگ اسلحے کی نمائش کرتے ہوئے گارڈز بٹھاتے ہیں۔
’’اسٹریٹ کرائم کی صورتحال سے مطمئن نہیں ہوں‘‘
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی صورتحال سے مطمئن نہیں ہوں، چاہتا ہوں امن و امان پر خصوصی توجہ دے کر صورتحال بہتر کی جائے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ لوگ کاروبار یا نوکری پر جائیں تو ان کا خاندان پریشان نہ ہو، اگر بچے اسکول جائیں تو والدین پریشان نہ رہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس کی پیٹرولنگ کرنے والی گاڑیوں کے علاوہ فلیش لائٹس لگانے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ پیٹرولنگ اور مجاز گاڑیوں کے سوائے دیگر گاڑیوں میں فلیش لائٹس نہیں لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ سکھر اور لاڑکانہ کے کچے میں ڈاکوؤں کو ہر حال میں ختم کرنا ہے، پنجاب اور بلوچستان حکومت سے مل کر ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کریں گے، پولیس، رینجرز اور دیگر ادارے مل کر سندھ کو منشیات سے پاک کریں۔
آئی جی سندھ رفعت مختار کا کہنا ہے کہ کراچی میں 48 ہزار پولیس فورس ہے، 48 ہزار میں سے 12 ہزار پولیس اہلکار تھانوں پر تعینات ہیں۔
’’تھانوں کی نفری بڑھائیں تاکہ اسٹریٹ کرائم کنٹرول ہو‘‘
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھانوں کی نفری بڑھائیں تاکہ اسٹریٹ کرائم کنٹرول ہو، پولیس اسٹیشنز کی نفری 12 ہزار سے بڑھا کر 24 ہزار کریں، اسٹریٹ کرائم ختم ہوگا تو عوام میں اعتماد بحال ہو گا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ جنوری، فروری 2024 میں 23 افراد ڈکیتی مزاحمت میں قتل ہوئے، رواں سال کے دو ماہ میں 3 ہزار 953 موبائل فون چھینے گئے، دو ماہ میں 46 گاڑیاں اور 1ہزار 537 موٹرسائیکل چھینی گئیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے ہاٹ اسپاٹ پر اضافی پولیس نفری تعینات کی جائے، اسٹریٹ کرائم کے لیے زیرو ٹالرنس ہوگی۔
اجلاس کے دوران آئی جی سندھ نے بتایا کہ 386 موٹر سائیکلوں پر شاہین فورس کو بحال کیا گیا ہے، 679 اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف مقابلے کیے ہیں، مقابلوں میں 94 کرمنلز مارے گئے اور 718 زخمی ہوئے ہیں، پولیس مقابلوں میں 2 ہزار 858 ملزمان گرفتار ہوئے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کی اسٹریٹ کرائم مقدمات میں پراسیکیوشن بہتر کرنے کی ہدایت
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اسٹریٹ کرائم مقدمات میں پراسیکیوشن بہتر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کیسز کی پراسیکیوشن مضبوط ہو تاکہ ملزمان سزا سے بچ نہ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اغواء قابل قبول نہیں، مغویوں کو بازیاب کرائیں ، دیگر صوبوں کے افراد بھی کچے کے علاقے میں ہنی ٹریپ کے ذریعے اغواء ہوئے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ہنی ٹریپ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے 250 افراد کو پولیس نے اغواء ہونے سے بچایا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رینجرز اور پولیس دہشت گردوں اور منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہے۔
جلد کچے کے علاقے میں اجلاس طلب کروں گا: وزیرِ اعلیٰ سندھ
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس اور رینجرز مل کر کچے کو ڈاکوؤں سے پاک کریں، پولیس اور رینجرز کو مل کر اسٹریٹ کرائم کا بھی خاتمہ کرنا ہے، جلد کچے کے علاقے میں پولیس اور رینجرز کا اجلاس طلب کروں گا۔
ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کراچی کے 108 پولیس اسٹیشنز بھی اس فنڈ میں تعمیر کیے جائیں گے، یہ فنڈ پولیس اسٹیشنز کی تعمیر پر شفاف طریقے سے خرچ ہونے چاہئیں، تھانوں کی تعمیر ایک جیسی ہو تاکہ اچھی اور بہتر لگے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت دی کہ 25000 خالی پولیس کی اسامیاں پُر کریں، پولیس میں بھرتیاں صرف اور صرف میرٹ پر ہوں گی۔